۔ (۸۵۱۱)۔ (وَعَنْہُ اَیْضًا) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَائَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ہَلَکْتُ، قَالَ: ((وَمَا الَّذِی أَ ہْلَکَکَ؟)) قَالَ: حَوَّلْتُ رَحْلِیَ الْبَارِحَۃَ، قَالَ: فَلَمْ یَرُدَّ عَلَیْہِ شَیْئًا، قَالَ: فَأَ وْحَی اللّٰہُ إِلٰی رَسُولِہِ ہٰذِہِ الْآیَۃَ: {نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوْا حَرْثَکُمْ أَ نّٰی شِئْتُمْ} ((أَ قْبِلْ وَأَ دْبِرْ وَاتَّقِ الدُّبُرَ وَالْحِیْضَۃَ۔)) (مسند احمد: ۲۷۰۳)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور کہا اے اللہ کے رسول! میں تو ہلاک ہو گیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کس چیز نے تجھے ہلاک کر دیا ہے؟ انھوں نے کہا: میں نے گزشتہ رات کو اپنی بیوی سے پچھلی طرف سے اگلی شرمگاہ میں جماع کر لیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں کوئی جواب نہ دیا، پس اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب یہ آیت وحی کی: {نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ} … تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں، اپنی کھتیوں میں جس طرح چاہو آؤ۔ لیکن سوراخ ایک ہی استعمال کرنا چاہیے۔ (سورۂ بقرہ: ۲۲۳) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو اگلی طرف سے آ، یا پچھلی طرف سے، بہرحال دبر اور حیض کی حالت میں جماع کرنے سے بچ۔
Musnad Ahmad, Hadith(8511)