۔ (۸۵۱۹)۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ غِیَاثٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَ بَا السَّلِیلِ: قَالَ: کَانَ رَجُلٌ مِنْ أَ صْحَابِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یُحَدِّثُ النَّاسَ حَتّٰییُکْثَرَ عَلَیْہِ، فَیَصْعَدَ عَلٰی ظَہْرِ بَیْتٍ فَیُحَدِّثَ النَّاسَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((أَ یُّ آیَۃٍ فِی الْقُرْآنِ أَعْظَمُ؟)) قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ: {اَللّٰہُ لَا اِلٰہَ إِلَّا ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ} قَالَ: فَوَضَعَ یَدَہُ بَیْنَ کَتِفَیَّ، قَالَ: فَوَجَدْتُ بَرْدَہَا بَیْنَ ثَدْیَیَّ، أَ وْ قَالَ: فَوَضَعَ یَدَہُ بَیْنَ ثَدْیَیَّ فَوَجَدْتُ بَرْدَہَا بَیْنَ کَتِفَیَّ، قَالَ: ((یَہْنِکَیَا أَ بَا الْمُنْذِرِ الْعِلْمَ الْعِلْمَ۔)) (مسند احمد: ۲۰۸۶۴)
۔ ابو سلیل سے مروی ہے کہ ایک صحابی لوگوں کو احادیث بیان کرتا، یہاں تک کہ جب لوگوں کی تعداد بڑھ گئی تو وہ گھر کی چھت پر چڑھ کر لوگوں کو احادیث سنانے لگا، ایک حدیثیہ تھی: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: قرآن مجید میں کونسی آیت سب سے عظمت والی ہے؟ ایک آدمی نے جواب دیا اور کہا: {اَللَّہُ لَا اِلٰہَ إِلَّا ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ} یعنی آیۃ الکرسی،یہ جواب سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ اس کے کندھوں پر رکھا، اس نے کہا:میں نے اپنے سینے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ کی ٹھنڈک محسوس کی،یا اس صحابی نے یوں کہا: پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے سینے پر رکھا اور میں نے اپنے کندھوں کے مابین اس کی ٹھنڈک محسوس کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے ابو منذر! تجھے یہ علم مبارک ہو، یہ واقعی علم ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8519)