Blog
Books



۔ (۸۵۶۷)۔ عَنْ اَبِیْ بَکْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّہٗقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! کَیْفَ الصَّلَاحُ بَعْدَ ہٰذِہِ الْآیَۃِ: {لَیْسَ بِأَ مَانِیِّکُمْ وَلَا أَ مَانِیِّ أَ ہْلِ الْکِتَابِ مَنْ یَعْمَلْ سُوء ًا یُجْزَ بِہِ} [النسائ:۱۲۳] فَکُلَّ سُوئٍ عَمِلْنَا جُزِینَا بِہِ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ، یَا أَ بَا بَکْرٍ! أَلَسْتَ تَمْرَضُ؟ أَ لَسْتَ تَنْصَبُ؟ أَ لَسْتَ تَحْزَنُ؟ أَ لَسْتَ تُصِیبُکَ اللَّأْوَائُ؟)) قَالَ: بَلٰی، قَالَ: ((فَہُوَ مَا تُجْزَوْنَ بِہِ، وَفِیْ لَفْظٍ: قَالَ: ((فَاِنْ ذَاکَ بِذَاکَ۔)) (مسند احمد: ۶۸)
۔ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اب اس آیت کے نزول کے بعد کیسے ممکن ہے کہ آدمی نیکی اور راست روی سے متصف ہو: {لَیْسَ بِأَ مَانِیِّکُمْ وَلَا أَ مَانِیِّ أَ ہْلِ الْکِتَابِ مَنْ یَعْمَلْ سُوئًا یُجْزَ بِہِ}… دین نہ تمھاری آرزوئیں ہیں اور نہ اہل کتاب کی آرزوئیں،جو بھی کوئی برائی کرے گا اسے اس کی جزا دی جائے گی۔ ہم جو برا عمل بھی کرتے ہیں، اس کا ہمیں بدلہ دیا جائے گا؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو بکر! اللہ تعالیٰ تم کو معاف کرے، کیا تم بیمار نہیں ہوتے؟ کیا تمہیں تھکاوٹ نہیں ہوتی؟ کیا تم غمگین نہیں ہوتے؟ کیا تم شدت اور تنگی میں مبتلا نہیں ہوتے؟ میں نے کہا: جی کیوں نہیں، ہوتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہی وہ چیز ہے، جو تمہیں بدلہ دیا جا رہا ہے۔ ایک روایت میں ہے: یہ اسی کے عوض میں ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8567)
Background
Arabic

Urdu

English