Blog
Books



۔ (۸۵۸۸)۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ مَنْ أَ بِی؟ قَالَ: ((أَ بُوکَ فُلَانٌ۔)) فَنَزَلَتْ: {یَا أَ یُّہَا الَّذِینَ آمَنُوْا لَا تَسْأَ لُوْا عَنْ أَ شْیَائَ إِنْ تُبْدَ لَکُمْ تَسُؤْکُمْ} [المائدۃ: ۱۰۱] إِلٰی تَمَامِ الْآیَۃَ۔ (مسند احمد: ۱۳۱۷۹)
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرا باپ کون ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیرا باپ فلاں ہے۔ پس یہ آیت نازل ہوئی: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَسْئَـلُوْا عَنْ اَشْیَائَ اِنْ تُبْدَ لَکُمْ تَسُؤْکُمْ وَاِنْ تَسْئَـلُوْا عَنْہَا حِیْنَیُنَزَّلُ الْقُرْاٰنُ تُبْدَ لَکُمْ عَفَا اللّٰہُ عَنْہَا وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ حَلِیْمٌ۔}… اے لوگو جو ایمان لائے ہو! ان چیزوں کے بارے میں سوال مت کرو جو اگر تمھارے لیے ظاہر کر دی جائیں تو تمھیں بری لگیں اور اگر تم ان کے بارے میں اس وقت سوال کرو گے جب قرآن نازل کیا جا رہا ہے تو تمھارے لیے ظاہر کر دی جائیں گی۔ اللہ نے ان سے در گزر فرمایا اور اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت برد بار ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8588)
Background
Arabic

Urdu

English