۔ (۸۵۸۹)۔ عَنْ أَ بِی عَامِرٍ الْأَ شْعَرِیِّ قَالَ: کَانَ رَجُلٌ قُتِلَ مِنْہُمْ بِأَ وْطَاسٍ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((یَا أَ بَا عَامِرٍ! أَ لَا غَیَّرْتَ۔)) فَتَلَا ہٰذِہِ الْآیَۃَ: {یَا أَ یُّہَا الَّذِینَ آمَنُوْا عَلَیْکُمْ أَ نْفُسَکُمْ لَا یَضُرُّکُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اہْتَدَیْتُمْ} [المائدۃ: ۱۰۵] فَغَضِبَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَقَالَ: ((أَ یْنَ ذَہَبْتُمْ؟ إِنَّمَا ہِیَ: یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوْا لَا یَضُرُّکُمْ مَنْ ضَلَّ مِنَ الْکُفَّارِ إِذَا اہْتَدَیْتُمْ۔ (مسند احمد: ۱۷۲۹۷)
۔ سیدنا ابو عامر اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان میں سے ایک آدمی اوطاس کی جنگ میں شہید ہو گیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: اے ابو عامر! تو نے اس برائی کو کیوں نہیں بدلا (یعنی اس سے روکا کیوں نہیں)؟ آگے سے اس نے یہ آیت پڑھی: {یَا أَ یُّہَا الَّذِینَ آمَنُوْا عَلَیْکُمْ أَ نْفُسَکُمْ لَا یَضُرُّکُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اہْتَدَیْتُمْ}… اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تم پر اپنی جانوں کا بچاؤ لازم ہے، تمھیں وہ شخص نقصان نہیں پہنچائے گا جو گمراہ ہے، جب تم ہدایت پا چکے۔ یہ سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو غصہ آ گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم کہاں چلے گئے ہو، اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ اے ایماندارو! جب تم ہدایتیافتہ ہو جاؤ تو گمراہ ہونے والے کافر تمہیں نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8589)