Blog
Books



۔ (۸۶۰۳)۔ عَنْ أَ نَسِ بْنِ مَالِکٍ، عَنْ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی قَوْلِہِ تَعَالٰی: {فَلَمَّا تَجَلّٰی رَبُّہُ لِلْجَبَلِ} [الاعراف: ۱۴۳] قَالَ: قَالَ: ہٰکَذَا یَعْنِی أَ نَّہُ أَ خْرَجَ طَرَفَ الْخِنْصَرِ، قَالَ أَ بِی: أَ رَانَا مُعَاذٌ قَالَ: فَقَالَ لَہُ حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ: مَا تُرِیدُ إِلٰی ہٰذَا؟ یَا أَ بَا مُحَمَّدٍ! قَالَ: فَضَرَبَ صَدْرَہُ ضَرْبَۃً شَدِیدَۃً، وَقَالَ: مَنْ أَ نْتَ یَا حُمَیْدُ؟ وَمَا أَ نْتَ یَا حُمَیْدُ؟یُحَدِّثُنِی بِہِ أَ نَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَتَقُولُ: أَ نْتَ مَا تُرِیدُ إِلَیْہِ؟(مسند احمد: ۱۲۲۸۵)
۔ سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ تعالیٰ کے فرمان {فَلَمَّا تَجَلّٰی رَبُّہُ لِلْجَبَلِ جَعَلَہٗدَکًّا}… تو جب اس کا رب پہاڑ کے سامنے ظاہر ہوا تو اسے ریزہ ریزہ کر دیا۔ کے بارے میں فرمایا: بس اس طرح ہوا تھا۔ ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چھنگلیانگلی کا ایک کنارہ نکالا، جب معاذ نے ہمیں یہ کیفیت دکھائی تو حمید طویل نے کہا: اے ابو محمد! اس مثال سے تیری مراد کیا ہے؟ لیکن ابو محمد نے حمید کے سینے پر سخت ضرب لگائی اور کہا: حمید! تو کون ہے؟ تو کیا چیز ہے، حمید! مجھے سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کیا تھا اور تو کہتا ہے کہ اس مثال سے تیری مراد کیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8603)
Background
Arabic

Urdu

English