۔ (۸۶۰۶م)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ الْبَاھَلِیِّ قَالَ: سَأَ لْتُ عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ عَنْ الْأَ نْفَالِ فَقَالَ: فِینَا مَعْشَرَ أَ صْحَابِ بَدْرٍ نَزَلَتْ حِینَ اخْتَلَفْنَا فِی النَّفْلِ، وَسَائَ تْ فِیہِ أَ خْلَاقُنَا، فَانْتَزَعَہُ اللّٰہُ مِنْ أَ یْدِینَا، وَجَعَلَہُ إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَسَمَہُ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ عَنْ بَوَائٍ، یَقُولُ: عَلَی السَّوَائِ۔ (مسند أحمد: ۲۳۱۳۳)
۔ (دوسری سند) سیدنا ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبادہ بن صامت سے انفال والی آیت کے بارے میں سوال کیا، انھوں نے کہا: ہم بدر والوں کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی، جب ہم نے مالِ غنیمت میں اختلاف کیا اور اس بارے میں ہم سے بداخلاقی ہونے لگی تو اللہ تعالی نے ہمارے ہاتھوں سے یہ چیز چھین لی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپرد کر دی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں کے درمیان برابر برابر تقسیم کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8606)