Blog
Books



۔ (۸۶۰۹م)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ: قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ قَالَ: قَالَ الزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَّامِ: نَزَلَتْ ہٰذِہِ الْآیَۃُ وَنَحْنُ مُتَوَافِرُونَ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم {وَاتَّقُوْا فِتْنَۃً لَا تُصِیبَنَّ الَّذِینَ ظَلَمُوْا مِنْکُمْ خَاصَّۃً} [الأنفال: ۲۵] فَجَعَلْنَا: نَقُولُ: مَا ہٰذِہِ الْفِتْنَۃُ؟ وَمَا نَشْعُرُ أَ نَّہَا تَقَعُ حَیْثُ وَقَعَتْ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۸)
۔ (دوسری سند) حسن بصری کہتے ہیں:سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی تو ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ خاصی تعدادمیں موجود تھے: {وَاتَّقُوْا فِتْنَۃً لَا تُصِیبَنَّ الَّذِینَ ظَلَمُوْا مِنْکُمْ خَاصَّۃً} … اور اس فتنے سے بچ جاؤ جو لازماً ان لوگوں کو خاص طور پر نہیں پہنچے گا جنھوں نے تم میں سے ظلم کیا۔ اس وقت ہم نے کہا: یہ فتنہ کیا ہوتا ہے،پھر ہمیںپتہ بھی نہ چلا، لیکنیہ فتنہ واقع ہو گیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8609)
Background
Arabic

Urdu

English