۔ (۸۶۳۲)۔ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَ ہْلِ مِصْرَ، عَنْ أَ بِی الدَّرْدَائِ، قَالَ: أَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ: مَا تَقُولُ فِی قَوْلِ اللّٰہِ: {لَہُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِی الْآخِرَۃِ} قَالَ: لَقَدْ سَأَ لْتَ عَنْ شَیْئٍ مَا سَمِعْتُ أَ حَدًا سَأَ لَ عَنْہُ بَعْدَ رَجُلٍ سَأَ لَ عَنْہُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، قَالَ: ((بُشْرَاہُمْ فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا الرُّؤْیَا الصَّالِحَۃُ،یَرَاہَا الْمُسْلِمُ
أَ وْ تُرٰی لَہُ، وَبُشْرَاہُمْ فِی الْآخِرَۃِ الْجَنَّۃُ۔ (مسند احمد: ۲۸۰۷۶)
۔ سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور اس نے کہا: تم اللہ تعالی کے اس فرمان کے بارے میں کیا کہتے ہو: {لَہُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِی الْآخِرَۃِ} … ایسے لوگوں کے لیے دنیوی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے۔ انھوں نے کہا: تو نے ایسی چیز کے بارے میں سوال کیا ہے کہ میں نے اس آدمی کے بعد کسی کو یہ سوال کرتے ہوئے نہیں سنا، جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا: دنیوی زندگی میں ایسے لوگوں کی خوشخبری نیک خواب ہے، جو مسلمان دیکھتا ہے، یا اس کے لیے کسی کو دکھایا جاتا ہے، اور آخرت میں ان کی خوشخبری جنت ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8632)