۔ (۸۶۳۶)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہٖ) وَفِیْہٖ قَالَ: ((قَدْ کَانَ یَأْوِی إِلٰی رُکْنٍ شَدِیدٍ وَلٰکِنَّہُ عَنٰی عَشِیرَتَہُ فَمَا بَعَثَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ بَعْدَہُ نَبِیًّا إِلَّا بَعَثَہُ فِی ذُرْوَۃِ قَوْمِہِ۔)) قَالَ أَبُو عُمَرَ: ((فَمَا بَعَثَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ نَبِیًّا بَعْدُ اِلَّا فِیْ مَنْعَۃٍ مِنْ قَوْمِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۱۰۹۰۳)
۔ (دوسری سند) اسی طرح کی حدیث ہے، البتہ اس میں ہے : لوط علیہ السلام مضبوط قلعہ کی جانب جگہ پکڑتے تھے، ان کی مراد رشتہ دار تھے، پس اللہ نے اس کے بعد کسی نبی کو نہیں بھیجا، مگر اس کی قوم کے اعلی نسب سے۔ ابو عمر راوی کے الفاظ یہ ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پس اللہ تعالی نے ان کے بعد کوئی نبی نہیں بھیجا، مگر اس کو اپنی قوم میں محفوظ کر کے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8636)