۔ (۸۶۴۵)۔ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ، عَنْ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ذَکَرَ عَذَابَ الْقَبْرِ قَالَ: ((یُقَالُ لَہُ: مَنْ رَبُّکََ؟ فَیَقُولُ: اللّٰہُ رَبِّی وَنَبِیِّی مُحَمَّدٌ، فَذٰلِکَ قَوْلُہُ: {یُثَبِّتُ اللّٰہُ
الَّذِینَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا}۔)) [ابراہیم: ۲۷] یَعْنِی بِذٰلِکَ الْمُسْلِمَ، زَادَ فِیْ رِوَیَۃٍ: وَفِی الْآخِرَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۸۷۷۶)
۔ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عذاب قبر کا ذکر کیا اور فرمایا: قبر میں بندے سے کہا جاتا ہے کہ تیرا ربّ کون ہے؟ وہ کہتا ہے: اللہ تعالیٰ میرا ربّ ہے اور میرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں،یہ درست جواب اللہ تعالی کے اس فرمان کا مصداق ہے: {یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِینَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الْآخِرَۃِ} … اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے، پختہ بات کے ساتھ خوب قائم رکھتا ہے، دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں بھی۔ یعنی اس سے مراد مسلمان ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8645)