۔ (۸۶۵۲)۔ عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ: لَمَّا کَانَ یَوْمُ أُحُدٍ قُتِلَ مِنْ الْأَ نْصَارِ أَ رْبَعَۃٌ وَسِتُّونَ
رَجُلًا، وَمِنْ الْمُہَاجِرِینَ سِتَّۃٌ، فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : لَئِنْ کَانَ لَنَا یَوْمٌ مِثْلُ ہٰذَا مِنْ الْمُشْرِکِینَ لَنُرْبِیَنَّ عَلَیْہِمْ، فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ الْفَتْحِ، قَالَ رَجُلٌ لَا یُعْرَفُ: لَا قُرَیْشَ بَعْدَ الْیَوْمِ، فَنَادٰی مُنَادِی رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : أَ مِنَ الْأَ سْوَدُ وَالْأَ بْیَضُ إِلَّا فُلَانًا وَفُلَانًا، نَاسًا سَمَّاہُمْ، فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی: {وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِہِ وَلَئِنْ صَبَرْتُمْ لَہُوَ خَیْرٌ لِلصَّابِرِینَ} [النحل: ۱۲۶] فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((نَصْبِرُوَلَا نُعَاقِبُ۔)) (مسند احمد: ۲۱۵۴۹)
۔ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے احد کے دن انصار میں سے چونسٹھ اور مہاجرین میں سے چھ آدمی شہید ہو گئے، صحابہ کرام میں سے بعض افراد نے کہا: اب اگر ہمیں کسی دن موقع ملا تو ہم کئی گنا بڑھ کر زیادتی کریں گے، پھر جب مکہ فتح ہوا تو اس دن ایک آدمی نے کہا: آج کے بعد قریش کا نام نہ رہے گا۔ لیکن اُدھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منادی نے یہ آواز دی: سیاہ فام ہو، سفید فام ہو،ہر ایک کو امن مل گیا ہے، ما سوائے فلاں فلاں کے، چند لوگوں کے نام لیے۔ پھر اللہ تعالی نے یہ آیت نازل کر دی: {وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِہِ وَلَئِنْ صَبَرْتُمْ لَہُوَ خَیْرٌ لِلصَّابِرِینَ} … اگر تم بدلہ لو تو جس طرح تمہیں سزا دی گئی ہے، اتنی ہی سزا دواور اگر تم صبر کرو گے تو یہ صبرکرنے والوں کے لئے بہتر ہو گا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہم صبرکریں گے اور سزا نہیں دیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8652)