۔ (۸۶۵۴م)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یَقُوْلُ: {وَمَا جَعَلَنَا الرُّؤْیَا الَّتِیْ اَرَیْنَاکَ اِلَّا فِتْنَۃً لِلنَّاسِ} شَیْئٌ اُرِیَہُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی الْیَقْظَۃِ رَآہٗبِعَیْنِہٖ حِیْنَ ذَھَبَ بِہٖاِلٰی بَیْتِ الْمَقْدَسِ۔ (مسند احمد: ۳۵۰۰)
۔ (دوسری سند) سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ اس آیت {وَمَا جَعَلَنَا الرُّؤْیَا الَّتِیْ اَرَیْنَاکَ اِلَّا فِتْنَۃً لِلنَّاسِ} … اور ہم نے وہ منظر جو تجھے دکھایا، نہیں بنایا مگر لوگوں کے لیے آزمائش۔ کی تفسیر کرتے ہوئے کہتے ہیں: کہ اس سے مراد وہ چیز ہے، جو حالت بیداری میں تھی جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی آنکھ کے ساتھ دیکھی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بیت المقدس کی جانب لے جایا گیا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8654)