Blog
Books



۔ (۸۶۷۳)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِجِبْرِیلَ: ((مَا یَمْنَعُکَ أَ نْ تَزُورَنَا أَ کْثَرَ مِمَّا تَزُورُنَا۔)) قَالَ: فَنَزَلَتْ {وَمَا نَتَنَزَّلُ إِلَّا بِأَ مْرِ رَبِّکَ لَہُ مَا بَیْنَ أَ یْدِینَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَیْنَ ذٰلِکَ وَمَا کَانَ رَبُّکَ نَسِیًّا} [مریم: ۶۴] قَالَ: وَکَانَ ذٰلِکَ الْجَوَابَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۳۳۶۵)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا جبریل علیہ السلام سے فرمایا: تمہیں اس میں کوئی رکاوٹ ہے کہ اب جتنی ملاقات کرتے ہو، اس سے زیادہ کر لیا کرو؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: {وَمَا نَتَنَزَّلُ إِلَّا بِأَ مْرِ رَبِّکَ لَہُ مَا بَیْنَ أَ یْدِینَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَیْنَ ذٰلِکَ وَمَا کَانَ رَبُّکَ نَسِیًّا}… ہم تیرے رب کے حکم کے سوا نہیں اترتے،اسی کے لیے ہے، جو ہمارے آگے ہے اور جو ہمارے پیچھے ہے اورجو اس کے درمیان ہے اور تیرا رب بھولنے والا نہیں ہے۔ یہ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے جواب تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8673)
Background
Arabic

Urdu

English