۔ (۸۶۸۶)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو: أَ نَّ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِینَ اسْتَأْذَنَ نَبِیَّ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی امْرَأَ ۃٍیُقَالُ لَہَا: أُمُّ مَہْزُولٍ، کَانَتْ تُسَافِحُ وَتَشْتَرِطُ لَہُ أَ نْ تُنْفِقَ عَلَیْہِ، وَأَ نَّہُ اسْتَأْذَنَ فِیہَا النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، أَ وْ ذَکَرَ لَہُ أَ مْرَہَا، فَقَرَأَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : {الزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُہَا إِلَّا زَانٍ أَ وْ مُشْرِکٌ} قَالَ: أُنْزِلَتْ {الزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُہَا إِلَّا زَانٍ أَ وْ مُشْرِکٌ} [النور: ۳] قَالَ أَ بِی: قَالَ عَارِمٌ: سَأَ لْتُ مُعْتَمِرًا عَنْ الْحَضْرَمِیِّ، فَقَالَ: کَانَ قَاصًّا وَقَدْ رَأَ یْتُہُ۔ (مسند احمد: ۷۰۹۹)
۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مسلمان آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اجازت طلب کی کہ کیا وہ ام مہزول نامی ایک عورت سے نکاح کر سکتا ہے، یہ خاتون زناکار تھی اور اس نے اس سے شرط لگائی تھی کہ وہ اس پر خرچ کرے گا، جب اس آدمی نے اس عورت سے نکاح کرنے کی اجازت طلب کییا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: {الزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُہَا إِلَّا زَانٍ أَ وْ مُشْرِکٌ} … زناکار عورت سے صرف زنا کار یامشرک مرد ہی نکاح کر سکتا ہے۔ عارم کہتے ہیں: میں معتمر سے حضرمی کے بارے میں پوچھا، انھوں نے کہا: وہ ایک قصہ گو آدمی تھا اور میں نے اس کو دیکھا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8686)