Blog
Books



۔ (۸۶۸۷)۔ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ، عَنْ سَہْلٍ أَ نَّہُ قَالَ: إِنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَ نْصَارِ جَائَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَ رَأَ یْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَ تِہِ رَجُلًا أَ یَقْتُلُہُ؟ قَالَ: فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِی شَأْنِہِ مَا ذُکِرَ فِی الْقُرْآنِ مِنْ التَّلَاعُنِ، فَقَالَ: ((قَدْ قُضِیَ فِیکَ وَفِی امْرَأَ تِکَ۔)) قَالَ: فَتَلَاعَنَا وَأَ نَا شَاہِدٌ، ثُمَّ فَارَقَہَا عِنْدَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۲۳۲۴۱)
۔ سیدنا سہل بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ انصار میں سے ایک آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اس بارے میں بتائیں کہ ایک آدمی اپنی بیوی کے پاس کسی غیر آدمی کو پا لیتا ہے، کیا وہ اسے قتل کردے؟ اُدھر اللہ تعالی نے اس بارے میں قرآن مجید میںلعان سے متعلقہ آیات ناز ل فرما دیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیرا اور تیری بیوی کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔ پس ان دونوں میاں بیوی نے لعان کیا، جبکہ میں (سہل) وہاں موجود تھا، پھراس آدمی نے اس عورت کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی موجودگی میں جدا کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8687)
Background
Arabic

Urdu

English