۔ (۸۷۰۱)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیْ حَدِیْثِ
جِبْرِیْلَ علیہ السلام اَنَّہٗقَالَلِلنَّبِیِّٓ: فَحَدِّثْنِی مَتَی السَّاعَۃُ؟ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((سُبْحَانَ اللّٰہِ فِی خَمْسٍ مِنْ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہُنَّ إِلَّا ہُوَ {إِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہُ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَیُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْأَ رْحَامِ وَمَا تَدْرِی نَفْسٌ مَاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِی نَفْسٌ بِأَ یِّ أَ رْضٍ تَمُوتُ، إِنَّ اللّٰہَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ} [لقمان: ۳۴]۔ (مسند احمد: ۲۹۲۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کی جبریل علیہ السلام والی حدیث میں آتا ہے کہ جبریل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا: مجھے بتائو کہ قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ! (بڑا تعجب ہے)، غیب کی پانچ چیزیں صرف اللہ تعالیٰ جانتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: {إِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہُ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَیُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْأَ رْحَامِ وَمَا تَدْرِی نَفْسٌ مَاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِی نَفْسٌ بِأَ یِّ أَ رْضٍ تَمُوتُ، إِنَّ اللّٰہَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ}… قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے، وہی بارش برساتا ہے، وہی جانتا ہے کہ ماؤں کے پیٹوں میں کیا پرورش پا رہا ہے، کوئی متنفس نہیں جانتا کہ کل وہ کیا کمائی کرنے والا ہے اور نہ کسی شخص کو یہ خبر ہے کہ کس سرزمین میں اس کی موت آنی ہے، اللہ ہی سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8701)