Blog
Books



۔ (۸۷۲۸)۔ عَنْ أَ بِی ثَابِتٍ أَ نَّ رَجُلًا دَخَلَ مَسْجِدَ دِمَشْقَ فَقَالَ: اللّٰہُمَّ آنِسْ وَحْشَتِی، وَارْحَمْ غُرْبَتِی، وَارْزُقْنِی جَلِیسًا حَبِیبًا صَالِحًا، فَسَمِعَہُ أَ بُو الدَّرْدَائِ فَقَالَ: لَئِنْ کُنْتَ صَادِقًا لَأَ نَا أَ سْعَدُ بِمَا قُلْتَ مِنْکَ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: (({فَمِنْہُمْ ظَالِمٌ لِنَفْسِہِ} قَالَ: الظَّالِمُ یُؤْخَذُ مِنْہُ فِی مَقَامِہِ فَذٰلِکَ الْہَمُّ وَالْحَزَنُ، {وَمِنْہُمْ مُقْتَصِدٌ} یُحَاسَبُ حِسَابًا یَسِیرًا، {وَمِنْہُمْ سَابِقٌ بِالْخَیْرَاتِ} [فاطر: ۳۲] فَذٰلِکَ الَّذِینَیَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ۔)) (مسند احمد: ۲۸۰۵۴)
۔ ابو ثابت سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد ِ دمشق میں داخل ہوا اور اس نے یہ دعا کی: اے میرے اللہ ! میری وحشت کو انس سے تبدیل کر دے، میری غربت کو باعث رحمت بنا دے اور مجھے پیارا اور نیک ہم نشین عطافرما، سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کے یہ الفاظ سن لیے اور کہا: اگر تو سچا ہے تو میں تیری دعا کے لئے زیادہ خوش نصیب ہوں، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: {فَمِنْہُمْ ظَالِمٌ لِنَفْسِہِ}سے مراد وہ ظالم، جس کو حشر کے میدان میںپکڑا جائے گا اور اس کو غم اور پریشانی پہنچائی جائے گی، {وَمِنْہُمْ مُقْتَصِدٌ} سے مراد وہ شخص ہے، جس کا حساب آسان ہوگا اور {وَمِنْہُمْ سَابِقٌ بِالْخَیْرَاتِ}وہ ہیں جو بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8728)
Background
Arabic

Urdu

English