۔ (۸۷۳۱)۔ حَدَّثَنَا أَ بُو الْمُغِیرَۃِ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ، حَدَّثَنِی الْمَشْیَخَۃُ أَ نَّہُمْ حَضَرُوْا غُضَیْفَ بْنَ الْحَارِثِ الثُّمَالِیَّ حِینَ اشْتَدَّ سَوْقُہُ فَقَالَ: ہَلْ مِنْکُمْ أَ حَدٌ یَقْرَأُ {یس} قَالَ: فَقَرَأَ ہَا صَالِحُ بْنُ شُرَیْحٍ السَّکُوتِیُّ فَلَمَّا بَلَغَ أَ رْبَعِینَ مِنْہَا قُبِضَ، قَالَ: فَکَانَ الْمَشْیَخَۃُیَقُولُونَ إِذَا قُرِئَتْ عِنْدَ الْمَیِّتِ خُفِّفَ عَنْہُ بِہَا، قَالَ صَفْوَانُ: وَقَرَاَھَا عِیْسَی بْنُ الْمُعْتَمِرِ عِنْدَ ابْنِ مَعْبَدٍ۔ (مسند احمد: ۱۷۰۹۴)
۔ صفوان کہتے ہیں: بعض بزرگوں نے مجھے بیان کیا کہ وہ غضیف بن حارث ثمالی کے پاس موجود تھے، ان پر عالم نزع کی بڑی سختی تھی، پس انھوں نے کہا: کیا تم میں سے کوئی آدمی سورۂ یس پڑھ سکتا ہے؟ صالح بن شریح سکوتی نے سورۂ یس کی تلاوت کی، ابھی تک انھوں نے چالیس آیتیں پڑھی تھیں کہ وہ فوت ہوگئے۔ بزرگ کہتے تھے کہ جب میت پر اس سورت کی تلاوت کی جائے تو اس کی وجہ سے اس پر تخفیف کی جاتی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8731)