۔ (۸۷۳۷)۔ عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ ہٰذِہِ السُّورَۃُ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم {إِنَّکَ مَیِّتٌ وَإِنَّہُمْ مَیِّتُونَ ثُمَّ إِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عِنْدَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُونَ} [الزمر: ۳۱] قَالَ الزُّبَیْرُ: أَ یْ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! أَیُکَرَّرُ
عَلَیْنَا مَا کَانَ بَیْنَنَا فِی الدُّنْیَا مَعَ خَوَاصِّ الذُّنُوبِ؟ قَالَ: ((نَعَمْ، لَیُکَرَّرَنَّ عَلَیْکُمْ حَتّٰییُؤَدّٰی إِلٰی کُلِّ ذِی حَقٍّ حَقُّہُ۔)) فَقَالَ الزُّبَیْرُ: وَاللّٰہِ! إِنَّ الْأَ مْرَ لَشَدِیدٌ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۴)
۔ سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جب سورۂ زمر کییہ اٰیات نازل ہوئیں: {إِنَّکَ مَیِّتٌ وَإِنَّہُمْ مَیِّتُونَ ثُمَّ إِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عِنْدَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُونَ} … (اے نبی) یقینا تم بھی وفات پانے والے ہو اور وہ لوگ بھی مرنے والے ہیں، پھر تم روزقیامت اپنے رب کے پاس جھگڑا کرو گے۔ سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! گناہوں کے ساتھ ساتھ دنیا میں ہمارے ما بین جو کچھ ہوتا ہے، کیا پھر اس کاتکرار ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں، تم پر ضرور تکرار ہوگا، یہاں تک کہ ہر حقدار کو اس کا حق دے دیا جائے گا۔ یہ سن کر سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم!پھر تو معاملہ بڑا سخت ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8737)