۔ (۸۷۴۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَرَّ یَہُوْدِیٌّ بِالنَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَھُوَ جَالِسٌ قَالَ: کَیْفَ تَقُولُ یَا أَبَا الْقَاسِمِ یَوْمَیَجْعَلُ اللّٰہُ السَّمَائَ عَلٰی ذِہْ، وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَۃِ، وَالْأَ رْضَ عَلٰی ذِہْ، وَالْمَائَ عَلٰی ذِہْ، وَالْجِبَالَ عَلٰی ذِہْ، وَسَائِرَ الْخَلْقِ عَلٰی ذِہْ، کُلُّ ذٰلِکَ یُشِیرُ بِأَصَابِعِہِ، قَالَ:
فَأَنْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ {وَمَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہِ} [الزمر: ۶۷] (مسند احمد: ۲۹۸۸)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایکیہودی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے، اس نے کہا: اے ابو القاسم! اس بارے میں آپ کیا کہیں گے کہ جب اللہ تعالیٰ آسمان کو اس انگشت ِشہادت پر اٹھا لے گا اور زمین کو اس انگلی پر، پانی کو اس انگلی پر، پہاڑوں کو اس انگلی پر اور باقی تمام مخلوقات کو اس انگلی پر اٹھا لے گا؟ ساتھ ہی اس یہودیوں نے انگلیوں کی طرف اشارہ کیا تھا، پس اللہ تعالی نے یہ آیت نازل کر دی: {وَمَا قَدَرُوا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہِ} … اورانہوں نے اللہ تعالیٰ کی اتنی قدر نہیں کی، جتنی کہ اس کی قدر کی جانی چاہیے تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(8740)