۔ (۸۷۴۵)۔ عَنْ أَ بِی سُخَیْلَۃَ قَالَ: قَالَ عَلِیٌّ رضی اللہ عنہ : أَ لَا أُخْبِرُکُمْ بِأَ فْضَلِ آیَۃٍ فِی کِتَابِ اللّٰہِ تَعَالٰی، حَدَّثَنَا بِہَا رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (({مَا أَ صَابَکُمْ مِنْ مُصِیبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَ یْدِیکُمْ وَیَعْفُو عَنْ کَثِیرٍ} [الشوری: ۳۰] وَسَأُفَسِّرُہَا لَکَ یَا عَلِیُّ! {مَا أَ صَابَکُمْ} مِنْ مَرَضٍ أَ وْ عُقُوبَۃٍ أَ وْ بَلَائٍ فِی الدُّنْیَا، {فَبِمَا کَسَبَتْ أَ یْدِیکُمْ}
وَاللّٰہُ تَعَالٰی أَ کْرَمُ مِنْ أَ نْ یُثَنِّیَ عَلَیْہِمْ الْعُقُوبَۃَ فِی الْآخِرَۃِ، وَمَا عَفَا اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فِی الدُّنْیَا، فَاللّٰہُ تَعَالٰی أَ حْلَمُ مِنْ أَ نْ یَعُودَ بَعْدَ عَفْوِہِ۔)) (مسند احمد: ۶۴۹)
۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: کیا میں تمہیں قرآن مجید کی افضل آیت نہ بتائوں، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں بیان فرمائی تھی، وہ آیتیہ ہے: {مَا أَ صَابَکُمْ مِنْ مُصِیبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَ یْدِیکُمْ وَیَعْفُو عَنْ کَثِیرٍ} … تمہیں جو کچھ مصیبتیں پہنچتی ہیں وہ تمہارے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کا بدلہ ہے، اور وہ تو بہت سی باتوں سے درگزر فرما دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے علی! میں تمہارے لئے اس کی تفسیر بیان کرتاہوں : {مَا أَ صَابَکُمْ} جو کچھ تم کو پہنچتا ہے،یعنی بیمارییا سزا یا کوئی دنیوی آزمائش، {فَبِمَا کَسَبَتْ أَ یْدِیکُمْ} (تووہ تمہارے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کا بدلہ ہے) اور اللہ تعالیٰ اس سے زیادہ کرم والا ہے کہ وہ آخرت میں تم کو دوبارہ عذاب دے، اور اللہ تعالیٰ دنیا میں جو کچھ معاف کردیتا ہے، تو وہ اس سے بہت زیادہ بردبار ہے کہ معاف کرنے کے بعد دوبارہ گرفت کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8745)