۔ (۸۷۶۴)۔ عَنْ قَتَادَۃَ فَذَکَرَ شَیْئًا مِنْ التَّفْسِیرِ قَالَ: قَوْلُہُ: {یَوْمَ نَقُولُ لِجَہَنَّمَ ہَلِ امْتَلَأْتِ} [ق: ۳۰] قَالَ: حَدَّثَنَا أَ نَسُ بْنُ مَالِکٍ: أَ نَّ نَبِیَّ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((لَا تَزَالُ جَہَنَّمُ تَقُولُ: ہَلْ مِنْ مَزِیدٍ، حَتّٰییَضَعَ فِیہَا رَبُّ الْعِزَّۃِ قَدَمَہُ فَتَقُولُ: قَطْ قَطْ، وَعِزَّتِکَ! وَیُزْوٰی بَعْضُہَا إِلٰی بَعْضٍ۔)) (مسند احمد: ۱۳۴۳۵)
۔ قتادہ رحمتہ اللہ علیہ اس آیت {یَوْمَ نَقُولُ لِجَہَنَّمَ ہَلِ امْتَلَأْتِ}… جس دن ہم جہنم سے کہیں گے کہ کیا تم بھر گئی ہے۔ کی تفسیر کے متعلق روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں: سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہمیں بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: دوزخ یہی مطالبہ کرتی رہے گیکہ کیا مزید لوگ ہیں،یہاں تک کہ عزت والا ربّ اپنا قدم مبارک اس میں رکھے گا، اب وہ کہے گی: بس بس، تیری عزت کی قسم ! پھردوزخ کا ایک حصہ دوسرے کی طرف سکڑ جائے گا (اور وہ بھر جائے گی)۔
Musnad Ahmad, Hadith(8764)