۔ (۸۷۹۴)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ: تَذَاکَرْنَا بَیْنَنَا فَقُلْنَا: أَ یُّکُمْیَأْتِی رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَیَسْأَ لَہُ أَ یُّ الْأَ عْمَالِ أَ حَبُّ إِلَی اللّٰہِ؟ وَہِبْنَا أَ نْ یَقُومَ مِنَّا أَ حَدٌ، فَأَ رْسَلَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِلَیْنَا رَجُلًا رَجُلًا حَتّٰی جَمَعَنَا، فَجَعَلَ بَعْضُنَا یُشِیرُ إِلٰی بَعْضٍ، فَقَرَأَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم {سَبَّحَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْأَ رْضِ…إِلٰی قَوْلِہِ… کَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰہِ} قَالَ: فَتَلَاہَا مِنْ أَ وَّلِہَا إِلٰی آخِرِہَا، قَالَ: فَتَلَاہَا عَلَیْنَا ابْنُ سَلَامٍ مِنْ أَ وَّلِہَا إِلٰی آخِرِہَا، قَالَ: فَتَلَاہَا عَلَیْنَا عَطَائُ بْنُ یَسَارٍ مِنْ أَ وَّلِہَا إِلَی آخِرِہَا، قَالَ یَحْیٰی: فَتَلَاہَا عَلَیْنَا ہِلَالٌ مِنْ أَ وَّلِہَا إِلٰی آخِرِہَا، قَالَ الْأَوْزَاعِیُّ: فَتَلَاہَا عَلَیْنَایَحْیٰی مِنْ أَ وَّلِہَا إِلٰی آخِرِہَا، قَالَ الْاَوْزَاعِیُّ: فَتَلَاھَا عَلَیْنَایَحْیٰی مِنْ اَوَّلِھَا اِلٰی آخِرِھَا۔ (مسند احمد: ۲۴۱۹۸)
۔ سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے ایک دن آپس میں مذاکرہ کیا اور کہا: ہم میں سے کون ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کرے کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پیارا عمل کونسا ہے، لیکن ہم میں سے کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہیبت کی وجہ سے جانے کو تیار نہ تھا، اتنی دیر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمارے پاس ایک آدمی بھیجا، اس نے ہم میں سے ایک ایک آدمی کو جمع کیا، اب ہم میں سے ہر کوئی اس تعجب کے ساتھ دوسرے کی طرف اشارہ کرنے لگا (کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہماری بات کا کیسے پتہ چل گیا)، بہرحال پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم پر یہ آیات تلاوت کیں: {سَبَّحَ لِلَّہِ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْأَ رْضِ… کَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰہِ} ان آیتوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اول سے آخر تک پڑھا، پھر سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے اول سے آخر تک پڑھیں، پھر عطابن یسار نے اسی طرح پڑھیں،یحییٰ کہتے ہیں: پھر ہلال نے یہ آیات اول تا آخر پڑھیں، اوزاعی کہتے ہیں: ہم پر یحییٰ نے ان آیات کی اول تا آخر تلاوت کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(8794)