۔ (۸۷۹۶)۔ عَنْ أَ بِی ہُرَیْرَۃَ أَ نَّہُ قَالَ: کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِذْ نَزَلَتْ عَلَیْہِ سُورَۃُ الْجُمُعَۃِ فَلَمَّا قَرَأَ : {وَآخَرِینَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوا بِہِمْ} [الجمعۃ: ۳] قَالَ: مَنْ ہٰؤُلَائِ یَا رَسُولَ اللّٰہِ؟ فَلَمْ یُرَاجِعْہُ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَتّٰی سَأَ لَہُ مَرَّۃً أَ وْ مَرَّتَیْنِ أَ وْ ثَلَاثًا، وَفِینَا سَلْمَانُ الْفَارِسِیُّ قَالَ: فَوَضَعَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَدَہُ عَلٰی سَلْمَانَ وَقَالَ: ((لَوْ کَانَ الْإِیمَانُ عِنْدَ الثُّرَیَّا لَنَالَہُ رِجَالٌ مِنْ ہٰؤُلَائِ۔)) (مسند احمد: ۹۳۹۶)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سورۂ جمعہ نازل ہوئی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: {وَآخَرِینَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوا بِہِمْ} … اور ان میں سے کچھ اور لوگوں میں بھی (آپ کو بھیجا) جو ابھی تک ان سے نہیںملے۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ان سے کون سے لوگ مراد ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی جواب نہ دیا، لیکن جب اس نے ایکیا دو یا تین مرتبہ یہی سوال دوہرایا، جبکہ ہم میں سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ ان کے کندھے پر رکھا اور فرامایا: اگر ایمان ثریا ستاروں کے پاس بھی ہوتا تو ان کی قوم کے آدمی اسے وہاں سے بھی حاصل کرلیتے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8796)