۔ (۸۸۱۷)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ: کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی غَارٍ فَنَزَلَتْ عَلَیْہِ: {وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا} فَأَ خَذْتُہَا مِنْ فِیہِ وَإِنَّ فَاہُ لَرَطْبٌ بِہَا فَلَا أَ دْرِی بِأَ یِّہَا خَتَمَ: {فَبِأَ یِّ حَدِیثٍ بَعْدَہُ یُؤْمِنُونَ} أَ وْ {وَاِذَا قِیلَ لَہُمْ ارْکَعُوْا لَا یَرْکَعُونَ} سَبَقَتْنَا حَیَّۃٌ فَدَخَلَتْ فِی جُحْرٍ، فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((قَدْ وُقِیتُمْ شَرَّہَا وَوُقِیَتْ شَرَّکُمْ۔)) (مسند احمد: ۳۵۷۴)
۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ غار حراء میں تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سورۂ مرسلات نازل ہوئی، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منہ مبارک سے یہ سورت حاصل کیا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دہن مبارک اس کے ذریعے تر تھا،مجھے یہ معلوم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس آیت {فَبِأَ یِّ حَدِیثٍ بَعْدَہُ یُؤْمِنُونَ} کے ساتھ اس سورت کو ختم کیایا اس {وَاِذَا قِیلَ لَہُمْ ارْکَعُوْا لَا یَرْکَعُونَ} کے ساتھ۔ اتنے میں ایک سانپ ظاہر ہوا اور کسی بل میں داخل ہو گیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہیں اس کے شر سے محفوظ رکھا گیا اور اس کو تمہارے شر سے بچا لیا گیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8817)