Blog
Books



۔ (۸۸۳۲)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَائَ أَبُوجَہْلٍ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ یُصَلِّی، فَنَہَاہُ فَتَہَدَّدَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: أَ تُہَدِّدُنِی أَ مَا وَاللّٰہِ إِنِّی لَأَ کْثَرُ أَ ہْلِ الْوَادِی نَادِیًا، فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ: {أَ رَأَ یْتَالَّذِییَنْہٰی عَبْدًا إِذَا صَلّٰی أَ رَأَ یْتَ إِنْ کَانَ عَلَی الْہُدٰی أَ وْ أَ مَرَ بِالتَّقْوٰی أَرَأَ یْتَ إِنْ کَذَّبَ وَتَوَلّٰی} [العلق: ۹۔۱۳] قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَوْ دَعَا نَادِیَہُ لَأَ خَذَتْہُ الزَّبَانِیَۃُ۔ (مسند احمد: ۳۰۴۴)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ ابو جہل، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز پڑھ رہے تھے۔ اس نے اس سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو روکا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے دھمکایا، وہ کہنے لگا: مجھے دھمکاتے ہو، اللہ کی قسم! اس وادی میں مجھ سے بڑھ کر کوئی بھی مجلس والا نہیں ہے، پس اللہ تعالی نے یہ آیات نازل کیں: {أَ رَأَ یْتَ الَّذِییَنْہٰی عَبْدًا إِذَا صَلّٰی أَ رَأَ یْتَ إِنْ کَانَ عَلَی الْہُدٰی أَ وْ أَ مَرَ بِالتَّقْوٰی أَرَأَ یْتَ إِنْ کَذَّبَ وَتَوَلّٰی}… کیا تو نے دیکھا ہے وہ شخص، جو بندے کو اس وقت منع کرتا ہے، جب وہ نماز پڑھتا ہے، کیا تو نے دیکھا ہے کہ اگروہ ہدایت پر ہو اور تقوٰی کا حکم دے، کیا تو نے دیکھا ہے اگر اس نے تکذیب کی اور منہ پھیر لیا ہے۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کہتے ہیں: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر وہ اپنی مجلس کو بلاتا تو جہنم کے طاقت ور فرشتے اس کو پکڑ لیتے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8832)
Background
Arabic

Urdu

English