۔ (۸۸۴۰)۔ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِیدٍ قَالَ: لَمَّا
نَزَلَتْ {أَ لْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ فَقَرَأَ ہَا حَتّٰی بَلَغَ لَتُسْأَ لُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیمِ} [التکاثر] قَالُوْا: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! عَنْ أَ یِّ نَعِیمٍ نُسْأَ لُ، وَإِنَّمَا ہُمَا الْأَ سْوَدَانِ الْمَائُ وَالتَّمْرُ، وَسُیُوفُنَا عَلٰی رِقَابِنَا، وَالْعَدُوُّ حَاضِرٌ فَعَنْ أَ یِّ نَعِیمٍ نُسْأَ لُ؟ قَالَ: ((إِنَّ ذٰلِکَ سَیَکُونُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۰۴۰)
۔ سیدنا محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیات نازل ہوئیں: {أَ لْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ… …لَتُسْأَ لُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیمِ}لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم سے کون سی نعمتوں کے متعلق سوال ہوگا، بس پانی اور کھجور، یہ دو چیزیں تو ہماری خوراک ہے اور ہماری تلواریں ہماری گردنوں پر سجی ہوئی ہیں اور دشمن کا سامنا رہتا ہے،پس کس نعمت کے بارے میں سوال ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عنقریبیہ نعمتیں ہو ںگی۔
Musnad Ahmad, Hadith(8840)