Blog
Books



۔ (۸۸۶۸)۔ (وَعَنْہُ اَیْضًا) أَ نَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَمِعَ رَجُلًا یَقْرَأُ {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} حَتّٰی خَتَمَہَا، فَقَالَ: ((وَجَبَتْ۔)) قِیلَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! مَا وَجَبَتْ؟ قَالَ: ((الْجَنَّۃُ۔)) قَالَ أَ بُو ہُرَیْرَۃَ: فَأَ رَدْتُ أَ نْ آتِیَہُ فَأُبَشِّرَہُ فَآثَرْتُ الْغَدَائَ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَفَرِقْتُ أَ نْ یَفُوتَنِی الْغَدَائُ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ رَجَعْتُ إِلَی الرَّجُلِ فَوَجَدْتُہُ قَدْ ذَہَبَ۔ (مسند احمد: ۱۰۹۳۲)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی کو سنا وہ {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} پڑھ رہا تھا، یہاں تک کہ اس نے اس سورت کو مکمل کر لیا،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: واجب ہو گئی ہے۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا واجب ہو گئی؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایاـ جنت واجب ہوگئی۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے ارادہ کیا کہ میں اس قاری کو خوشخبری دوں، لیکن میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مل کر کھانا کھانے کو ترجیح دی، کیونکہ مجھے خدشہ تھا کہ کہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ کھانا کھانے سے محروم نہ ہو جائوں، لیکن کھانا کھانے کے بعد جب میں اس آدمی کی طرف آیا تو وہ وہاں سے جا چکا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8868)
Background
Arabic

Urdu

English