۔ (۸۸۷۱)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ لَقِیَنِی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَابْتَدَأَ نِی فَأَ خَذَ بِیَدِی فَقَالَ: ((یَا عُقْبَۃُ بْنَ عَامِرٍ! أَ لَا أُعَلِّمُکَ خَیْرَ ثَلَاثِ سُوَرٍ أُنْزِلَتْ فِی التَّوْرَاۃِ وَالْإِنْجِیلِ وَالزَّبُورِ
وَالْفُرْقَانِ الْعَظِیمِ۔)) قَالَ: قُلْتُ: بَلٰی جَعَلَنِیَ اللّٰہُ فِدَاکَ، قَالَ: فَأَ قْرَأَ نِی {قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَ حَدٌ} وَ {قُلْ أَ عُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} وَ {قُلْ أَ عُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ} ثُمَّ قَالَ: ((یَا عُقْبَۃُ لَا تَنْسَاہُنَّ وَلَا تَبِیتَ لَیْلَۃً حَتّٰی تَقْرَأَہُنَّ۔)) قَالَ: فَمَا نَسِیتُہُنَّ مِنْ مُنْذُ قَالَ لَا تَنْسَاہُنَّ، وَمَا بِتُّ لَیْلَۃً قَطُّ حَتّٰی أَ قْرَأَہُنَّ۔ (مسند احمد: ۱۷۴۶۷)
۔ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے ملے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کہنے میں پہل کی اور فرمایا: اے عقبہ بن عامر! کیا میں تجھے بہترین تین سورتوں کی تعلیم نہ دوں، جو تورات، انجیل، زبور اور قرآن مجید میں نازل کی گئیں ہیں؟ میں نے کہا: اللہ تعالیٰ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان کردے، ضرور بتائیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے سورۂ اخلاص، سورۂ فلق اور سورۂ ناس کی تعلیم دی اور فرمایا: اے عقبہ! انہیں نہیں بھولنا اور کوئی رات نہیں گزارنی، مگر ان میں اس کی تلاوت کرنی ہے۔ جب سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے ان کو نہ بھولنے کی تلقین کی، اس وقت سے نہ میں ان کو بھولا ہوں اور میں نے کوئی رات نہیں گزاری، مگر اس میں ان کی تلاوت کی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8871)