۔ (۸۸۹۵)۔ عَنْ اَبِیْ عُثْمَانَ، قَالَ: بَلَغَنِیْ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ اَنَّہُ قَالَ: اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یُعْطِیْ عَبْدَہُ الْمُؤُمِنَ بِالْحَسَنَۃِ الْوَاحِدَۃِ اَلْفَ اَلْفِ حَسَنَۃٍ، قَالَ: فَقُضِیَ اَنِّی اِنْطَلَقْتُ حَاجًّا اَوْ مُعْتَمِرًا فَلَقِیْتُہُ
فَقُلْتُ:بَلَغَنِیْ عَنْکَ حَدِیْثٌ اَنَّکَ تَقُوْلُ: سَمِعْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یُعْطِیْ عَبْدَہُ الْمُؤْمِنَ بِالْحَسَنَۃِ اَلْفَ اَلْفٍ حَسَنَۃٍ۔))؟ قَالَ: اَبُوْھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ : لَا بَلْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یُعِطِیْہِ اَلْفَيْ اَلْفِ حَسَنَۃٍ۔)) ثُمَّ تَلَا {یُضَاعِفْھَا وَیُؤْتِ مِنْ لَّدُنْہُ اَجْرًا عَظِیْمًا} فَقَالَ: اِذَا قَالَ {اَجْرًا عَظِیْمًا} فَمَنْ یَّقْدِرُ قَدْرَہُ۔ (مسند احمد: ۱۰۷۷۰)
۔ ابو عثمان کہتے ہیں: مجھے یہ بات موصول ہوئی سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ یوں کہتے ہیں: بیشک اللہ تعالیٰ اپنے مؤمن بندے کو ایک نیکی کے عوض دس لاکھ نیکیاں عطا کرتا ہے۔ پھر ہوا یوں کہ مجھے حج یا عمرہ کرنے کا موقع مل گیا، پس میں گیا اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو ملا اور ان سے کہا: مجھے تمہارے حوالے سے ایک حدیث موصول ہوئی کہ تم کہتے ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ اپنے مؤمن بندے کو ایک نیکی کی وجہ سے دس لاکھ نیکیاں عطا کرتا ہے۔ ؟ انھوں نے کہا: جی نہیں، (یہ حدیث تو میں نے بیان نہیں کی)، البتہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو بیس لاکھ نیکیاں عطا کرتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: اللہ تعالیٰ اس نیکی کو بڑھا دیتا ہے اور اپنی طرف سے اجر ِ عظیم عطا کرتا ہے۔ اب کون ہے جو اجر ِ عظیم کا اندازہ کر سکے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8895)