۔ (۸۹۰۰)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طِرِیْقٍ ثَانٍ) یَرْوِیْہِ عَنِِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَرْوِیْہِ عَنْ رَّبِّہِ عَزَّوَجَلَّ، قَالَ: ((اِنَّ اللّٰہَ کَتَبَ الْحَسَنَاتِ وَالسَّیِّئَاتِ، فَمَنْ ھَمَّ بِحَسَنَۃٍ فَلَمْ یَعْمَلْھَا، کَتَبَ اللّٰہُ لَہٗعِنْدَہُحَسَنَۃً کَامِلَۃً، وَاِنْ عَمِلَھَا کَتَبَھَا اللّٰہُ عَشْرًا اِلٰی سَبْعِمِائَۃٍ اِلٰی اَضْعَافٍ کَثِیْرَۃٍ اَوْ اِلٰی مَاشَائَ اللّٰہُ اَنْ یُضَاعِفَ، وَمَنْ ھَمَّ بِسَیِّئَۃٍ فَلَمْ یَعْمَلْھَا، کَتَبَھَا اللّٰہُ لَہٗعِنْدَہُحَسَنَۃً کَامِلَۃً، فَاِنْ عَمِلَھَا کَتَبَھَا اللّٰہُ سَیِّئَۃً وَاحِدَۃً۔)) (مسند احمد: ۲۸۲۷)
۔ (دوسری سند) نبی کریم، اللہ تعالیٰ سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں: بیشک اللہ تعالیٰ نے نیکیوں اور برائیوں کو لکھا ہے، پس جو آدمی نیکی کا ارادہ کرتا ہے، لیکن اس کو عملاً کرتا نہیں ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو اپنے پاس ایک مکمل نیکی کی صورت میں لکھ لیتا ہے اور اگر وہ اس پر عمل بھی کر لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو دس سے سات سو گنا تک، بلکہ کئی گنا تک یا جتنا اللہ تعالیٰ خود چاہتا ہے، اس کو بڑھا کر لکھ لیتا ہے، لیکن جو برائی کا ارادہ کرتا ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کرتا تو اللہ تعالیٰ اس کو ایک مکمل نیکی لکھ لیتا ہے اور اگر وہ اس کو عملاً کر بھی لیتا ہے تو وہ اس کو ایک برائی ہی لکھتاہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8900)