Blog
Books



۔ (۸۹۱۲)۔ عَنْھَا اَیْضًا قَالَتْ: مَرَّتْ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْحَوْلَائُ بِنْتُ تُوَیْتٍ، فَقِیْلَ لَہُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّہَا تُصَلِّیْ بِاللَّیْلِ صَلاۃً کَثِیْرَۃً، فَاِذَا غَلَبَھَا النَّوْمُ ارْتَبَطَتْ بِحَبْلٍ فَتَعَلَّقَتْ بِہٖ،فَقَالَ: رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((فَلْتُصَلِّ مَا قَوِیَتْ عَلَی الصَّلَاۃِ، فَاِذَا نَعَسَتْ فَلْتَنَمْ۔)) (مسند احمد: ۲۶۸۴۰)
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ جب سیدہ حولاء بنت تُویت، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سے گزریں، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بتلایا گیا کہ اے اللہ کے رسول! یہ خاتون رات کو بہت زیادہ نماز پڑھتی ہے اور جب اس پر نیند غالب آنے لگتی ہے تو یہ اپنے آپ کو ایک رسیکے ساتھ باندھ کر لٹکتی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو چاہیے کہ جب تک اس کو طاقت ہو، یہ نماز پڑھے، لیکن جب اونگھنے لگے تو سو جائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8912)
Background
Arabic

Urdu

English