۔ (۸۹۱۴)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: رَاٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَبْلاً مَمْدُوْدًا بَیْنَ سَارِیَتَیْنِ فَقَالَ: ((لِمَنْ ھٰذَا؟ )) قَالُوْا: لِحَمْنَۃَ بِنَتِ جَحْشٍ فَاِذَا عَجَزَتْ تَعَلَّقَتْ بِہٖ،فَقَالَ:((لَتُصَلِّمَااَطَاقَتْ،فَاِذَاعَجَزَتْ فَلْتَقْعُدْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۹۴۶)
۔ سیدنا عبد الرحمن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو ستونوں کے درمیان لٹکی ہوئی رسی دیکھی اور پوچھا: یہ کس کی ہے؟ صحابہ نے کہا: یہ سیدہ حمنہ بنت جحش کی ہے، جب وہ (نماز پڑھتے پڑھتے) عاجز آ جاتی ہے تو اس کے ساتھ لٹکتی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کو چاہیے کہ وہ اپنی طاقت کے مطابق نماز پڑھے، پس جب وہ عاجز آ جائے تو (نماز ترک کر کے) بیٹھ جائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8914)