۔ (۸۹۲۸)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) اِنَّ نَاسًا سَاَلُوْا اَزْوَاجَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَنْ عِبَادَتِہِ فِی
السِّرِّ، قَالَ: فَحَمِدَ اللّٰہَ وَاَثْنٰی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: ((مَابَالُ اَقْوَامٍ یَسْاَلُوْنَ عَمَّا اَصْنَعُ۔)) فَذَکَرَ الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۱۳۷۶۳)
۔ (دوسری سند) کچھ لوگوں نے امہات المؤمنین سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سرّی عبادات کے بارے میں پوچھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ ان (مخفی امورِ عبادت) کے بارے میں سوال کرنے لگ گئے جو میں کرتا ہوں، …۔ الحدیث
Musnad Ahmad, Hadith(8928)