۔ (۸۹۳۸)۔ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ سُلَیْمٍ، قَالَ: قَالَ الْمِقْدَادُ بْنُ الْاَسْوَدِ: لا اَقُوْلُ فِیْ رَجُلٍ خَیْرًا وَلا شَرًّا حَتّٰی اَنْظُرَ مَا یُخْتَمُ لَہُ، یَعْنِیْ بَعْدَ شَیْئٍ سَمِعْتُہُ مِنَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قِیْلَ: وَمَا سَمِعْتَ؟ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((لَقَلْبُ ابْنِ آدَمَ اَشَدُّ اِنْقِلَابًا مِنَ الْقِدْرِ اِذَا اجْتَمَعَتْ غَلْیًا۔)) (مسند احمد: ۲۴۳۱۷)
۔ سید مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک حدیث سننے کے بعد اب اس وقت تک کسی شخص کے بارے میں خیریا شرّ کا فیصلہ نہیں کرتا، جب تک یہ نہ دیکھ لوں کہ کس عمل پر اس کی زندگی کا اختتام ہو رہا ہے، کسی نے کہا: کون سی حدیث تو نے سنی ہے؟ میںنے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ابن آدم کا دل اس ہنڈیا سے بھی زیادہ الٹ پلٹ ہونے والا ہے، جو ساری کی ساری ابل رہی ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(8938)