۔ (۸۹۴۲)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہ ، اَنَّ رَجُلا لَمْ یَعْمَلْ مِنَ الْخَیْرِ شَیْئًا قَطُّ اِلَّا التَّوْحِیْدَ، فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ قَالَ لِاَھْلِہِ: اِذَا اَنَا مِتُّ، فَخُذُوْنِیْ وَاحْرُقُوْنِیْ، حَتّٰی تَدَعُوْنِیْ حُمَمَۃً، ثُمَّ اطْحَنُوْنِیْ، ثُمَّ اذْرُوْنِیْ فِی الْبَحْرِ فِیْیومٍ رَاحٍ، قَالَ: فَفَعَلُوْا بِہٖذٰلِکَ،فَاِذَاھُوَفِیْ قَبْضَۃِ اللّٰہِ،
قَالَ: فَقَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ لَہُ: مَاحَمَلَکَ عَلٰی مَا صَنَعْتَ؟ قَالَ: مَخَافَتُکَ، قَالَ: فَغَفَرَاللّٰہُ لَہُ۔)) قَالَ یَحْيٰ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ عَنْ اَبِیْ رَافِعٍ، عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ بِمِثْلِہِ۔ (مسند احمد: ۳۷۸۴)
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے توحید کے علاوہ کوئی نیک عمل نہیں کیا تھا، جب اس کی وفات کا وقت ہوا تو اس نے اپنے اہل خانہ سے کہا: جب میں مر جاؤں تو مجھے پکڑ کر جلا دینا اور کوئلہ بنا دینا، پھر پیس دینا اور ہوا والے دن سمندر میں اڑا دینا، انھوں نے ایسے ہی کیا، لیکن اچانک وہ اللہ تعالیٰ کے قبضے میں آگیا، اللہ تعالیٰ نے اس سے کہا: تجھے کسی چیز نے اس کاروائی پر آمادہ کیا؟ اس نے کہا: تیرے ڈر نے، پس اللہ تعالیٰ نے اس کو معاف کر دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8942)