۔ (۸۹۶۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ حُبْشِیِّ نِ الْخَثْعَمِیِّ رضی اللہ عنہ ، اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سُئِلَ اَیُّ الْاَعْمَالِ اَفْضَلُ ؟ قَالَ: ((اِیْمَانٌ لَا شَکَّ فِیْہِ، وَجِہَادٌ لَا غُلُوْلَ فِیْہِ، وَحَجَّۃٌ مَبْرُوْرَۃٌ۔)) قِیْلَ: فَاَیُّ الصَّلَاۃِ اَفْضَلُ ؟ قَالَ: ((طُوْلُ الْقُنُوْتِ۔)) قِیْلَ: فَاَیُّ الصَّدَقَۃِ اَفْضَلُ ؟ قَالَ: ((جَہْدُ الْمُقِلِّ )) قِیْلَ: فَاَیُّ
الْھِجْرَۃِ اَفَضَلُ ؟ قَالَ: ((مَنْ ھَجَرَ مَا حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ۔)) قیل فَاَیُّ الْجِھَادِ اَفْضَلُ ؟ قَالَ: ((مَنْ جَاھَدَ الْمُشْرِکِیْنَ بِمَالِہِ وَنَفْسِہِ۔)) قِیْلَ: فَاَیُّ الْقَتْلِ اَشْرَفُ ؟ قَالَ: ((مَنْ اُھْرِیْقَ دَمُہُ، وَعُقِرَ جَوَادُہُ۔)) (مسند احمد: ۱۵۴۷۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن حبشی خثعمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ سوال کیا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایسا ایمان جس میں کوئی شک نہ ہو، ایسا جہاد کہ جس میں کوئی خیانت نہ ہو اور حج مبرور۔ کسی نے کہا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لمبا قیام کرنا۔ کسی نے کہا: کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کم مایہ آدمی کی طاقت کے بقدر۔ کسی نے کہا: کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی نے اللہ کے حرام کردہ امور کو ترک کر دیا‘ اس کییہ ہجرت (یعنی حرام کاموں کو چھوڑ دینا) افضل ہے۔ کسی نے کہا: کون سا جہاد افضل ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مال وجان سمیت مشرکین سے جہاد کرنا۔ پھر یہ سوال کیا گیا کہ کون سا قتل (یعنی شہادت) بلند مرتبہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس میں مجاہد کا خون بہا دیا جائے اور اس کے گھوڑے کی کونچیں کاٹ دی جائیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(8960)