Blog
Books



۔ (۸۹۸۶)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: جِئْتُ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَسْاَلُہُ عَنِ الْبِرِّ وَالْاِثْمِ، فَقَالَ: ((جِئْتَ تَسْاَلُ عَنِ الْبِرِّ وَالْاِثْمِ ؟)) فَقُلْتُ: وَالَّذِیْ بَعَثَکَ بِالْحَقِّ! مَاجِئْتُ اَسْاَلُکَ عَنْ غَیْرِہِ، فَقَالَ: ((الْبِرُّ مَا انْشَرَحَ لَہُ صَدْرُکَ، وَالْاِثْمُ مَا حَاکَ فِیْ صَدْرِکَ، وَاِنِْ اَفَتَاکَ عَنْہُ النَّاسُ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۶۲)
۔ (دوسری سند)وہ کہتے ہیں: میں نیکی اور گناہ کے بارے میں سوال کرنے کے لیے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نیکی اور گناہ کے بارے میں پوچھنے آئے ہو؟ میں نے کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے، میں اس کے علاوہ کوئی سوال کرنے کے لیے نہیں آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نیکی وہ ہے، جس پر تجھے انشراح صدر ہو جائے اور گناہ وہ ہے، جو تیرے سینے میں کھٹکنے لگ جائے، اگرچہ لوگ تجھے فتوی دیتے رہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(8986)
Background
Arabic

Urdu

English