۔ (۸۹۹۵)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: ھَاجَرَ رَجُلٌ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنَ الْیَمَنِ، فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((ھَجَرْتَ الشِّرْکَ، وَلٰکِنَّہُ الْجِھَادُ، ھَلْ بِالْیَمَنِ اَبَوَاکَ ؟۔)) قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: ((اَذِنَا لَکَ؟۔)) قَالَ: لا، فَقَالَ: رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((ارْجِعْ اِلٰی اَبَوَیْکَ فَاسْتَاْذِنْھُمَا فَاِنْ فَعَلا وَ اِلَّا
فَبَرَّھُمَا۔)) (مسند احمد: ۱۱۷۴۴)
۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے یمن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف ہجرت کی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: تو نے شرک کو تو چھوڑ دیا ہے، لیکن ابھی تک جہاد باقی ہے، اچھا یہ بتاؤ کہ کیایمن میں تیرے والدین زندہ ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: انھوں نے تجھے اجازت دی ہے؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو پھر تو اپنے والدین کی طرف لوٹ جا اور ان سے اجازت طلب کر، اگر وہ اجازت دے دیں تو ٹھیک، وگرنہ ان کے ساتھ ہی نیکی کرتے رہنا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8995)