۔ (۹۰۱۹)۔ عَنِْ ابْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: اَتٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ رَجُلٌ فَقَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اَذْنَبْتُ ذَنْبًا کَبِیْرًا، فَھْلْ لِیْ تَوْبَۃٌ ؟ فَقَالَ: رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اَلَکَ وَالِدَانِ ؟)) قَالَ: لا، قَالَ: ((فَلَکَ خَالَۃٌ ؟)) قَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((فَبَرَّھَا اِذًا۔)) (مسند احمد: ۴۶۲۴)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے بہت بڑا گناہ کیا ہے، کیا میرے لیے توبہ کا امکان ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تیرے والدین زندہ ہیں؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تیری کوئی خالہ ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو پھر اسی سے نیکی کر۔
Musnad Ahmad, Hadith(9019)