Blog
Books



۔ (۹۱۲۷)۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ: رَکِبَ اَبُوْ اَیُوْبَ الْاَنْصَارِیُّ اِلٰی عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ اِلٰی مِصْرَ فَقَالَ: اِنِّیْ سَائِلُکَ عَنْ اَمْرٍ لَمْ یَبْقَ مِمَّنْ حَضَرَہُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلَّا اَنَا وَاَنْتَ، کَیْفَ سَمِعْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ فِیْ سِتْرِ الْمُؤْمِنِ؟ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ سَتَرَ مُؤْمِنًا فِی الدُّنْیَا عَلٰی عَوْرَۃٍ، سَتَرَہُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) فَرَجَعَ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ فَمَا حَلَّ رَحْلَہُ یُحَدِّثُ بِھٰذَا الْحَدِیْثِ۔ (مسند احمد: ۱۷۵۹۳)
۔ ابن جریج نے کہا: سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سوار ہوئے اور مصر میں سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس پہنچے اور کہا: میں تم سے ایسی چیز کے بارے میں سوال کرنے لگا ہوں کہ صحابہ کرام میں سے میں اور تم ہی باقی رہ گئے ہیں، جو اس کے بیان کے وقت نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس حاضر تھے، تو بتلائیے کہ تم نے مؤمن کا پردہ رکھنے کے بارے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کون سی حدیث سنی تھی؟ انھوں نے کہا: جی میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے دنیا میں کسی مومن کی پردہ پوشی کی، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس پر پردہ ڈالے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(9127)
Background
Arabic

Urdu

English