۔ (۹۱۸۰)۔ حَدَّثَنَا اِبْرَاھِیْمُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: ثَنَا وَاِئلٌ صَنْعَانِیٌّ مُرَادِیٌّ، قَالَ: کُنَّا جُلُوْسًا عِنْدَ عُرْوَۃَ بْنِ مُحَمَّدٍ، قَالَ: اِذْ دَخَلَ عَلَیْہِ رَجُلٌ فَکَلَّمَہُ بِکَلَامٍ اَغْضَبَہُ، قَالَ: فَلَمَّا اَنْ غَضِبَ قَامَ ثُمَّ عَادَ اِلَیْنَا وَقَدْ تَوَضَّاَ، فَقَالَ: حَدَّثَنِی اَبِیْ، عَنْ جَدِّی عَطِیَّۃَ، وَقَدْ کَانَتْ لَہٗصُحْبَۃٌ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنَّ الْغَضَبَ مِنَ الشَّیْطَانِ، وَاِنَّ الشَّیْطَانَ خُلِقَ مِنَ النَّارِ، وَاِنَّمَا تُطْفَاُ النَّارُ بِالْمَائِ، فَاِذَا غَضِبَ اَحَدُکُمْ فَلْیَتَّوَضَّاْ۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۴۸)
۔ سیدنا عطیہ رضی اللہ عنہ ، جن کو صحبت کا شرف حاصل تھا، سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیشک غضب شیطان کی طرف سے ہے اور شیطان کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ کو پانی کے ذریعے بجھایا جاتا ہے، اس لیے جب تم میں سے کوئی غصے میں آ جائے تو وہ وضو کیا کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9180)