Blog
Books



۔ (۹۲۲۰)۔ عَنْ خَالِدِ بْنِ حَکِیْمِ بْنِ حِزَامٍ، قَالَ: تَنَاوَلَ اَبُوْ عُبَیْدَۃَ رَجُلاً بِشَیْئٍ فَنَھَاہُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیْدِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَقَالُوْا: اَغْضَبْتَ الْاَمِِیْرَ، فَاَتَاہُ فَقَالَ: اِنِّی لَمْ اُرِدْ اَنْ اُغْضِبَکَ، وَلٰکِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اَشَّدَ النَّاسِ عَذَابًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، اَشَّدُّ النَّاسِ عَذَابًا لِلنَّاسِ فِی الدُّنْیَا۔)) (مسند احمد: ۱۶۹۴۳)
۔ خالد بن حکیم بن حزام کہتے ہیں: سیدنا ابو عبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کسی وجہ سے ایک آدمی کو سزا دی، لیکن سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کو منع کر دیا، لوگوں نے کہا: تم نے امیر کو غصہ دلا دیا ہے، پس وہ اُن کے پاس گئے اور کہا: آپ کو غصہ دلانا میرا ارادہ نہیں تھا، لیکن میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ قیامت والے دن سب سے سخت عذاب اس کو دیا جائے گا، جو دنیا میں لوگوں کو سخت عذاب میں مبتلا کرتاہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9220)
Background
Arabic

Urdu

English