۔ (۹۲۲۲)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذَاتَ یَوْمٍ:
((اِسْتَحْیُوْا مِنَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، حَقَّ الْحَیَائِ۔)) قَالَ: قَلْنَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّا نَسْتَحِی وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ، قَالَ: ((لَیْسَ ذٰلِکَ، وَلٰکِنَّ مَنِ اسْتَحْیٰ مِنَ اللَّہِ حَقَّ الْحَیَائِ فَلْیَحْفَظِ الرَّاْسَ وَمَاحَویٰ، وَالْبَطْنَ وَمَا وَعیٰ وَلْیَذْکُرِ الْمَوْتَ وَالْبِلیٰ، وَمَنْ اَرَادَ الْآخِرَۃَ، تَرَکَ زِیْنَۃَ الدُّنْیَا، فَمَنْ فَعَلَ ذٰلِکَ، فَقَدِ اسْتَحْیَا مِنَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ حَقَّ الْحَیَائِ۔)) (مسند احمد: ۳۶۷۱)
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن فرمایا: اللہ تعالیٰ سے شرماؤ، جیسے اس سے شرمانے کا حق ہے۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ بیشک ہم اس سے شرماتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: معاملہ اس طرح نہیں ہے، جیسے تم نے سمجھ رکھا ہے، جو آدمی اللہ تعالیٰ سے کما حقہ شرمانا چاہتا ہو تو وہ سر کی اور ان چیزوں کی حفاظت کرے، جن کو سر نے سمیٹا ہوا ہے اور حفاظت کرے پیٹ کی اور ان چیزوں کی، جن پر پیٹ مشتمل ہے اور موت اور بوسیدگی کو یاد کرے اور جو آخرت کا ارادہ رکھتا ہے، وہ دنیا کی زینت چھوڑ دے، جس نے ایسے کیا، وہ اللہ تعالیٰ سے شرما گیا، جیسے اس سے شرمانے کا حق ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9222)