۔ (۹۲۳۵)۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ اَبِی عَدِیٍّ، عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ اَھْلِ مَکَّۃَ،یُقَالُ لَہُ: یُوْسَفُ قَالَ: کَنْتُ اَنَا وَرَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ نَلِی مَالَ اَیْتَامٍ قَالَ: وَکَانَ رَجُلٌ قَدْ ذَھَبَ عَنِّی بِاَلْفِ دِرْھَمٍ قَالَ: فَوَقَعَتْ لَہُ فِییَدِی اَلْفُ دِرْھَمٍ قَالَ: فَقُلْتُ لِلْقُرَشِیِّ اِنِّہُ قَدْ ذَھَبَ لِیْ بِاَلْفِ دِرْھَمٍ وَقَدْ اَصَبْتُ لَہُ اَلْفَ دِرْھَمٍ، قَالَ: فَقَالَ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنِی اَبِی اَنِّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((اَدِّ الْاَمَانَۃَ اِلیٰمَنِ ائْتَمَنَکَ وَلَا تَخُنْ مَنْ خَانَکَ۔)) (مسند احمد: ۱۵۵۰۲)
۔ اہل مکہ میں سے یوسف نامی آدمی کہتا ہے: میں اور ایک قریشی آدمی کچھ یتیموں کے مال کی سرپرستی کرتے تھے، ہوا یوں کہ ایک آدمی (خیانت کرتے ہوئے) مجھ سے ایک ہزار درہم لے گیا، پھر اس کا ایک ہزار درہم میرے ہتھے لگ گیا، میں نے قریشی سے کہا: فلاں بندہ میرا ایک ہزار درہم لے گیا تھا، اب اس کا ایک ہزار درہم مجھے مل گیا تو کیا اب میں یہ رقم دبا لوں؟ اس نے کہا: میرے باپ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو تجھے امین بنائے تو تو اس کو اس کی امانت ادا کر دے اور اس کے ساتھ خیانت نہ کر، جس نے تجھ سے خیانت کی ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(9235)