Blog
Books



۔ (۹۲۷۴)۔ عَنْ اَبِی اَسْمَائَ، اَنَّہُ دَخَلَ عَلَی اَبِی ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، وَھُوَ بِالرَّبَذَۃِ وَعِنْدَہَ اِمْرَاَۃٌ سَودَائٌ مُشْبَعَۃٌ لَیْسَ عَلَیْھَا اَثَرُ الْمَجَاسِدِ وَلَا الْخَلُوْقِ، قَالَ: فَقَالَ: اَلا تَنْظُرُوْنَ اِلٰی مَاتَاْمُرُنِی بِہٖھٰذِہِالسُّوَیْدَائُ، تَاْمُرُنِی اَنَ آتِیَ الْعِرَاقَ فَاِذَا اَتَیْتُ الْعِرَاقَ مَالُوْا عَلَیَّ بِدُنْیَاھُمْ وَاِنَّ خَلِیْلِی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَھِدَ اِلَیَّ اَنْ دُوْنَ جِسْرِ جَھَنَّمَ طَرِیْقًا ذَا دَحْضٍ وَمَزِلَّۃٍ وَاِنَّا نَاْتِی عَلَیْہِ وَفِی اَحْمَالِنَا اقْتِدَارٌ اَحْرٰی اَنْ نَنْجُوَ عَنْ اَنْ تَاْتِیَ عَلَیْہِ وَنَحْنُ مَوَاقِیْرُ۔ (مسند احمد: ۲۱۷۴۶)
۔ ابو اسماء کہتے ہیں: میں سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا، جبکہ وہ ربذہ مقام میں تھے اور ان کے پاس کالی سیاہ ایک خاتون بیٹھی ہوئی تھی، اس میں زعفران اور خلوق خوشبوؤں کا کوئی اثر نہیں تھا، انھوں نے کہا: کیا تم اس چیز کی طرف نہیں دیکھتے، جس کا یہ سیاہ فام عورت مجھے حکم دے رہی ہے، یہ مجھے کہتی ہے کہ میں عراق چلا جاؤں، اور جب میں عراق جاؤں گا تو لوگ اپنی دنیا کے ساتھ میرے طرف مائل ہوں گے، جبکہ میرے خلیل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے بتلایا تھا کہ جہنم والے پل صراط سے قبل ایک پھسلن والا راستہ ہے اور ہم نے وہاں سے گزرنا ہے، اگر ہمارے بوجھوں سے ہلکے ہوئے تو زیادہ ممکن ہو گا کہ ہم وہاں سے نجات پا جائیں، بہ نسبت اس کے کہ ہم وہاں اس حال میں جائیںکہ ہم بوجھ والے ہوں۔
Musnad Ahmad, Hadith(9274)
Background
Arabic

Urdu

English