Blog
Books



۔ (۹۳۳)۔ عَنْ مُعَاذَۃَ قَالَتْ: سَأَلْتُ عَائِشَۃَ فَقُلْتُ: مَا بَالُ الْحَائِضِ تَقْضِی الصَّوْمَ وَلَا تَقْضِیْ الصَّلٰوۃَ؟ فَقَالَتْ: أَحَرُوْرِیَّۃٌ أَنْتِ؟ قُلْتُ: لَسْتُ بِحَرُوْرِیَّۃٍ وَلَکِنِّیْ أَسْأَلُ، قَالَتْ: قَدْ کَانَ یُصِیْبُنَا ذَالِکَ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَنُؤْمَرُ وَلَا نُؤْمَرُ، فَیَأْمُرُ بِقَضَائِ الصَّوْمِ وَلَا یَأْمُرُ بِقَضَائِ الصَّلَوۃِ۔ (مسند أحمد: ۲۶۴۷۷)
معاذہ کہتی ہیں: میں نے سیدہ عائشہؓ سے سوال کیا: کیا وجہ ہے کہ حائضہ خاتون روزوںکی قضائی دیتی ہے اور نماز کی قضائی نہیں دیتی؟ انھوں نے مجھ سے کہا: کیا تو حروراء علاقے سے ہے؟ میں نے کہا: جی میں حروریہ نہیں ہوں، ویسے سوال کر رہی ہوں، پس انھوں نے کہا: ہمیں یہ حیض آتا تھا، جبکہ ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے ساتھ ہوتی تھیں، تو ہمیں (کچھ کا) حکم دیا جاتا تھا اور (کچھ کا) ہمیں حکم نہیں دیا جاتا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ روزوں کی قضائی کا حکم دیتے تھے اور نمازوں کی قضائی کا حکم نہیں دیتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(933)
Background
Arabic

Urdu

English