۔ (۹۳۱۱)۔ عَنْ اَبِی الْعَلَائِ بْنِ الشِّخِّیْرِ، حَدَّثَنِی اَحَدُ بَنِیْ سُلَیْمٍ وَلا اَحْسَبُہُ اِلَّا قَدْ رَاٰی رَسُوْلَ اللَّہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اَنَّ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ
یَبْتَلِیْ عَبْدَہُ بِمَا اَعْطَاہُ فَمَنْ رَضِیَ بِمَا قَسَمَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ لَہُ بَارَکَ اللّٰہُ لَہُ فِیْہِ وَوَسِعَہُ، وَمَنْ لَّمْ یَرْضَ لَمْ یُبَارِکْ لَہُ۔ (مسند احمد: ۲۰۵۴۵)
۔ ابو العلاء کہتے ہیں: بنو سُلَیم کے ایک آدمی نے مجھے بیان کیا، میرایہی خیال ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تھا، بہرحال اس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو اس چیز کے ساتھ آزماتا ہے، جو اس کو عطا کرتا ہے، پس جو شخص اللہ تعالیٰ کی تقسیم پر راضی ہو جائے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے اس کے رزق میں برکت کرتا ہے اور مزید وسعت عطا کرتا ہے اور جو اس تقسیم پر راضی نہیںہوتا، اس کے رزق میں برکت نہیں کی جاتی۔
Musnad Ahmad, Hadith(9311)