عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا تَكَلَّمَ اللهُ بِالْوَحْيِ سَمِعَ أَهْلُ السَّمَاءِ لِلسَّمَاءِ صَلْصَلَةً كَجَرِّ السِّلْسِلَةِ عَلَى الصَّفَا فَيُصْعَقُونَ فَلَا يَزَالُونَ كَذَلِكَ حَتَّى يَأْتِيَهُمْ جِبْرِيلُ حَتَّى إِذَا جَاءَ جِبْرِيلُ فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالَ فَيَقُولُونَ يَا جِبْرِيلُ مَاذَا قَالَ رَبُّكَ؟ فَيَقُولُ الْحَقَّ فَيَقُولُونَ الْحَقَّ الْحَقَّ.
عبداللہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ وحی كا كلام كرتا ہے توآسمان والے سنتے ہیں، آسمان میں زنجیروں كی آوازاس طرح ہوتی ہے جس طرح صفا پر زنجیریں كھینچی جائیں۔ آسمان والوں پر غشی طاری ہوجاتی ہے۔ وہ اسی حالت میں ہوتے ہیں جب تک جبرئیل علیہ السلام كے پاس نہ آجائیں، جب جبریل علیہ السلام ان كے پاس آتے ہیں توان كی گھبراہٹ ختم ہوجاتی ہے۔ آسمان والے كہتے ہیں اے جبریل تمہارے رب نے كیا كہا؟ جبریل علیہ السلام كہتے ہیں: حق بات كہی تووہ بھی كہتے ہیں حق بات كہی۔ حق بات كہی۔( )
Silsila Sahih, Hadith(936)